Poet: احمد ندیم قاسمی Ahmad Nadeem Qasmi 10 best urdu Ghazals Collection

SHARE:

احمد ندیم قاسمی, ahmad naderm qasmi ghazal, ahmad nadeem qasmi poet, ahmad nadeen qasmi shayari, ahmad nadeem qasmi afsanay pdf, best of ahmad nadeem qasmi, sanata by ahmad nadeem qasmi, urdu poetry, ghar se ghar tak afsāne ahmad nadeem qasmi,

best of ahmad nadeem qasmi


(1)
احمد ندیم قاسمی


حیراں حیراں کونپل کونپل کیسے کھلتے پھول یہاں
تنے ہوئے کانٹوں کے ڈر سے پوجی گئی ببول یہاں

کلیاں نوک سناں سے چٹکیں غنچے کٹ کے شگفتہ ہوئے
کاش یہ فصل خون بہاراں اور نہ کھینچے طول یہاں

شاید آج بھی جاری ہے آدم کا سلسلۂ افتاد
تھی نہ وہاں جنّت بھی گوارا اور قبول ہے دھول یہاں

یارو یہ سنّاٹا تو توڑو  گیت نہیں تو چیخ سہی
رلوانا قانون یہاں کا رو لینا معمول یہاں

پل پل میں تاریخ چھپی ہے گھڑی گھڑی گرداں ہے ندیم
ایک صدی کی ہار بنے گی ایک نظر کی بھول یہاں



(2)
احمد ندیم قاسمی


فاصلے کے معنی کا کیوں فریب کھاتے ہو
جتنے دور جاتے ہو اتنے پاس آتے ہو

رات ٹوٹ پڑتی ہے جب سکوت زنداں پر
تم مرے خیالوں میں چھپ کے گنگناتے ہو

میری خلوت غم کے آہنی دریچوں پر
اپنی مسکراہٹ کی مشعلیں جلاتے ہو

جب تنی سلاخوں سے جھانکتی ہے تنہائی
دل کی طرح پہلو سے لگ کے بیٹھ جاتے ہو

تم مرے ارادوں کے ڈوبتے ستاروں کو
یاس کی خلاؤں میں راستہ دکھاتے ہو

کتنے یاد آتے ہو پوچھتے ہو کیوں مجھ سے
جتنا یاد کرتے ہو اتنے یاد آتے ہو




(3)
احمد ندیم قاسمی


طے   کروں   گا   یہ   اندھیرا   میں   اکیلا کیسے
میرے   ہمراہ    چلے     گا       مرا    سایہ   کیسے

میری   آنکھوں   کی   چکا   چوند بتا سکتی ہے
جس   کو   دیکھا ہی نہ جائے اسے دیکھا کیسے

چاندنی   اس   سے   لپٹ   جائے ہوائیں چھیڑیں
کوئی   رہ   سکتا   ہے    دنیا   میں  اچھوتا  کیسے

میں تو اس وقت سے ڈرتا ہوں کہ وہ پوچھ نہ لے
یہ   اگر   ضبط   کا   آنسو   ہے   تو   ٹپکا   کیسے

یاد   کے   قصر     ہیں   امید   کی   قندیلیں ہیں
میں   نے   آباد   کیے   درد   کے   صحرا   کیسے

اس   لیے   صرف   خدا   سے   ہے   تخاطب میرا
میرے   جذبات   کو   سمجھے   گا   فرشتہ   کیسے

ذہن   میں   نت نئے بت ڈھال کے یہ دیکھتا ہوں
بت  کدے  کو   وہ   بنا   لیتا   ہے   کعبہ   کیسے

اس   کی   قدرت   نے   میرا   راستہ   روکا   ہوگا
پوچھ   مجھ   سے   کہ   قیامت   ہوئی   برپا   کیسے

گر  سمندر  ہی  سے   دریاؤں   کا   رزق   آتا ہے
اس   کے   سینے   میں   اتر  جاتے  ہیں   دریا   کیسے

ٹوٹتی   رات   نے   سورج   سے یہ سرگوشی کی
میں   نہ   ہوتی   تو   تیرا   اندر   برستا   کیسے



(4)
احمد ندیم قاسمی

دیار عشق کا یہ حادثہ عجیب سا تھا
رخ رقیب پہ بھی پرتو حبیب سا تھا

فراق زخم سہی کم نہ تھی جراحت وصل
معانقہ مرے محبوب کا صلیب سا تھا

ترے جمال کی سرحد سے کبریا کا مقام
بہت قریب تو کیا تھا مگر قریب سا تھا

سنی ہے میں نے صدائے شکست نکہت و رنگ
خزاں کی راہ میں ہر پھول  عندلیب سا تھا

برادران وطن کے سلوک کی سوگند
ندیم یوسف کنعاں کا ہم نصیب سا تھا


(5)
احمد ندیم قاسمی

شب فراق جب مژدۂ سحر آیا
تو اک زمانہ ترا منتظر نظر آیا​

تمام عمر کی صحرا نوردیوں کے بعد 
ترا مقام سر گرد رہگزر آیا ​

یہ کون آبلہ پا اس طرف سے گذرا ہے 
نقوش پا میں جو پھولوں کے رنگ بھر آیا​

کسے مجال کہ نظّارۂ جمال کرے 
اس انجمن میں جو آیا بچشم تر آیا​

تری طلب کے گھنے جنگلوں میں آگ لگی
مرے خیال میں جب وہم رہگزر آیا 

سمٹ گیا مری بانہوں میں جب وہ پیکر رنگ 
تو اس کا رنگ مجھے دور تک نظر آیا​

اس آرزو میں کہ ضد کبریا کی پوری ہو 
ندیم خاک پہ افلاک سے اتر آیا ​




(6)
احمد ندیم قاسمی


تجھے اظہار محبت سے اگر نفرت ہے
تو نے ہونٹوں کو لرزنے سے تو روکا ہوتا

بےنیازی سے مگر کانپتی آواز کے ساتھ 
تو نے گھبرا کے میرا نام نہ پوچھا ہوتا

تیرے بس میں تھی اگر مشعل جذبات کی لو
تیرے رخسار میں گلزار نہ بھڑکا ہوتا

یوں تو مجھ سے ہوئیں صرف آب وہوا کی باتیں
اپنے ٹوٹے ہوئے فقروں کو تو پرکھا ہوتا

یونہی بے وجہ ٹھٹھکنے کی ضرورت کیا تھی
دم رخصت اگر یاد نہ آیا ہوتا

تیرا غماز بنا خود تیرا انداز خرام 
دل نہ سنبھلا تھا تو قدموں کو سنبھالا ہوتا

اپنے بدلے میری تصویر نظر آجاتی 
تو نے اس وقت اگر آئینہ دیکھا ہوتا

حوصلہ تجھ کو نہ تھا مجھ سے جدا ہونے کا
ورنہ کاجل تیری آنکھوں میں نہ پھیلا ہوتا





(7)
احمد ندیم قاسمی

عالم ہجر میں سویا ہوں  نہ سونا چاہوں 
میں تری ذات سے مایوس نہ ہونا چاہوں

گل ترے دل میں کھلیں اور مہک جاؤں میں 
اس رشتے میں ہر انسان کو پرونا چاہوں 

کیوں گوارا ہو ترے درد میں شرکت غیر 
تو جو یاد آئے تو تنہائی میں رونا چاہوں 

جستجو کے لیئے رہتا ہے بہانہ درکار 
کھو کے پایا جسے  پاکر اسے کھونا چاہوں 

چھا رہا ہے مرے اندر غم انجام کا ابر
خوش بھی ہوتا ہوں تو آنکھوں کو بھگونا چاہوں 

میں ہوں اک طرفہ بھکاری  کوئی میری بھی سنو
رات کے فرش پہ کرنوں کا بچھونا چاہوں 

یوں تو اک پھول کی پتی سے بہل جاتا ہوں
میں مچل جاؤں تو صحرا کا کھلونا چاہوں 

میرا منصب نہیں پیغمبر فن بننے کا 
میں تو احساس کو لفظوں میں سمونا چاہوں 

اس زمانے کا عجب طرز تصوف ہے ندیم 
کہ میں قطرے میں سمندر کو ڈبونا چاہوں




(8)
احمد ندیم قاسمی

میں دوستوں سے تھکا دشمنوں میں جا بیٹھا
دکھی تھے وہ بھی سو میں اپنے دکھ بھلا بیٹھا

سنی جو شہرت آسودہ خاطری میری
وہ اپنے درد لئے میرے دل میں آبیٹھا

بس ایک بار غرور انا کو ٹھیس لگی
میں تیرے ہجر میں دست دعا اٹھا بیٹھا

خدا گواہ کہ لٹ جاؤں گا اگر میں کبھی
تجھے گنوا کے ترا درد بھی گنوا بیٹھا

ترا خیال جب آیا تو یوں ہوا محسوس
قفس سے اڑ کے پرندہ شجر پہ جا بیٹھا

سزا ملی ہے مجھے گرد راہ بننے کی
گناہ یہ ہے کہ میں کیوں راستہ دکھا بیٹھا

کٹے گی کیسی اس انجام ناشناس کی رات
ہوا کے شوق میں جو شمع ہی بجھا بیٹھا





(9)
احمد ندیم قاسمی

جب ترا حکم ملا ترک محبّت کر دی
دل مگر اس پہ دھڑکا کہ قیامت کر دی

تجھ سے کس طرح میں اظہار محبّت کرتا
لفظ سوجھا تو معانی نے بغاوت کر دی

میں تو سمجھا تھا کہ لوٹ آتے ہیں جانے والے
تو نے جا کر تو جدائی مری قسمت کر دی

مجھ کو دشمن کے ارادوں پہ پیار آتا ہے 
تری الفت نے محبت مری عادت کر دی

پوچھ بیٹھا ہوں تجھ سے ترے کوچے کا پتہ
تیرے حالات نے کیسی تیری حالت کر دی

کیا ترا جسم تیرے حسن کی حدّت میں جلا
راکھ کس نے تری سونے کی سی رنگت کر دی





(10)
احمد ندیم قاسمی

جاتے ہوئے اک بار تو جی بھر کے رلائیں​
ممکن ہے کہ ہم آپ کو پھر یاد نہ آئیں​

​ہم چھیڑ تو دیں گے ترا محبوب فسانہ​
کھنچ آئیں گی فردوس کی مدہوش فضائیں​

​پھر تشنہ لبی زخم کی دیکھی نہیں جاتی​
پھر مانگ رہا ہوں ترے آنے کی دعائیں​

​پھر بیت نہ جائے یہ جوانی یہ زمانہ​
آؤ تو یہ اجڑی ہوئی محفل بھی سجائیں​

​پھر لوٹ کے آئیں گے یہیں قافلے والے​
اٹھتی ہیں افق سے کئی غمناک صدائیں​

​شاید یہی‌ شعلہ مری ہستی کو جلا دے​
دیتا ہوں میں اڑتے ہوئے جگنو کو ہوائیں​

​اے کاش ترا پاس نہ ہوتا مرے دل کو​
اٹھتی ہیں پر رک جاتی ہیں سینے میں‌ صدائیں​

​اک آگ سی بھر دیتا ہے رگ رگ میں تبسّم​
اس لطف سے اچھی ہیں حسینوں کی جفائیں​

معبود ہو ان کے ہی تصّور کی تجلّی​
اے تشنہ لبو آؤ‌ نیا دیر بنائیں​

ہم سنگ دریا پہ بے ہوش پڑے ہیں​
کہہ دے کوئی جبریل سے بہتر ہے نہ آئیں​

ہاں یاد تو ہوگا تمہیں راوی کا کنارا​
چاہو تو یہ ٹوٹا ہوا بربط بھی بجائیں​

​توبہ کو ندیم آج تو قربان کرو گے​
جینے نہیں دیتیں مجھے ساون کی گھٹائیں​



COMMENTS

BLOGGER

Ouo

Name

Attractive,2,Black Background,4,Cars in Dark,3,Cyberpunk,3,Designed Poetry,23,Designed Quotes,2,Face Masks,2,FORTNITE,2,Free Fire,7,GHAZALS,10,LOGOS,2,Pakistan,1,Portraits,1,Portraits Images For Poetry Quotes,3,PUBG,3,Quotes,1,Rings Stones Chains Collection,2,Rumi,2,THE NIGHT,2,Wallpapers,24,Written,1,written poetry,2,WWE Mens,2,
ltr
item
Deep Dark Wallpapers 1080 x 1920: Poet: احمد ندیم قاسمی Ahmad Nadeem Qasmi 10 best urdu Ghazals Collection
Poet: احمد ندیم قاسمی Ahmad Nadeem Qasmi 10 best urdu Ghazals Collection
احمد ندیم قاسمی, ahmad naderm qasmi ghazal, ahmad nadeem qasmi poet, ahmad nadeen qasmi shayari, ahmad nadeem qasmi afsanay pdf, best of ahmad nadeem qasmi, sanata by ahmad nadeem qasmi, urdu poetry, ghar se ghar tak afsāne ahmad nadeem qasmi,
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjJu3X4w8Y6JyoepoYkXXhGvamfzPB9Dy9R7bdYo6OFd1wT0OyflRMpkmgU9WbsN5WeXFKEKhwl65IayOk0bP-hgcJsnVeGtimIb2zDW-or_SO_PiLnhb8aG6XI9nfMd1ASzmfh9cKGbDMs/s640/Picture20062020132713.png
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjJu3X4w8Y6JyoepoYkXXhGvamfzPB9Dy9R7bdYo6OFd1wT0OyflRMpkmgU9WbsN5WeXFKEKhwl65IayOk0bP-hgcJsnVeGtimIb2zDW-or_SO_PiLnhb8aG6XI9nfMd1ASzmfh9cKGbDMs/s72-c/Picture20062020132713.png
Deep Dark Wallpapers 1080 x 1920
https://whatiamnow7.blogspot.com/2020/06/poet-ahmad-nadeem-qasmi-ghazals.html
https://whatiamnow7.blogspot.com/
https://whatiamnow7.blogspot.com/
https://whatiamnow7.blogspot.com/2020/06/poet-ahmad-nadeem-qasmi-ghazals.html
true
3417525589016552607
UTF-8
Loaded All Posts Not found any posts VIEW ALL Readmore Reply Cancel reply Delete By Home PAGES POSTS View All RECOMMENDED FOR YOU LABEL ARCHIVE SEARCH ALL POSTS Not found any post match with your request Back Home Sunday Monday Tuesday Wednesday Thursday Friday Saturday Sun Mon Tue Wed Thu Fri Sat January February March April May June July August September October November December Jan Feb Mar Apr May Jun Jul Aug Sep Oct Nov Dec just now 1 minute ago $$1$$ minutes ago 1 hour ago $$1$$ hours ago Yesterday $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago more than 5 weeks ago Followers Follow THIS CONTENT IS PREMIUM Please share to unlock Copy All Code Select All Code All codes were copied to your clipboard Can not copy the codes / texts, please press [CTRL]+[C] (or CMD+C with Mac) to copy