Fouzia Rubab Best Poetry Collection, Fouzia Rubab Ghazals, Poetess Fouzia Rubab, Fouzia Rubab Shayari,
(1)فوزیہ رباب
حسن سادہ کا وار آنکھیں ہیں
بن ترے بےقرار آنکھیں ہیں
میری جانب ہے جو ترا چہرہ
میری جانب ہزار آنکھیں ہیں
عیب تیرا کہاں چھپے گا اب
شہر میں بے شمار آنکھیں ہیں
میں نے طرز وفا تھا اپنایا
اس لئے اشکبار آنکھیں ہیں
پارسائی کہاں گئی بولو
آج کیوں داغدار آنکھیں ہیں
ایک نقشہ تھا خواب کا کھینچا
اس لئے تار تار آنکھیں ہیں
جیسے ان میں سحاب رہتے ہوں
کتنی زار و قطار آنکھیں ہیں
جن کی تعبیر میں ملے وحشت
ایسے خوابوں پہ بار آنکھیں ہیں
وہ جو چہرہ ہی پڑھ نہیں سکتیں
کتنی جاہل گوار آنکھیں ہیں
وہ نظر آر پار ہوتی ہے
ہائے کیا دلفگار آنکھیں ہیں
خواب دیکھا رباب نے کیونکر
اس لئے سوئے دار آنکھیں ہیں.
(2)فوزیہ رباب
نظر اداس جگر بے قرار چپ خاموش
تجھے کہا نہ ابھی صبر یار چپ خاموش
یہ منزلوں کے سبھی واہمے مچائیں شور
مگر ہے کس لیے ہر رہ گزار چپ خاموش
وہ عمر بھر کے لیے لے گیا زباں میری
کہا تھا اس نے کبھی ایک بار چپ خاموش
نہ تو نہ تیری کوئی بات نا تری آواز
سماں ہے آج بہت سوگوار چپ خاموش
ابھی سماعتیں گھائل ہیں تلخ لفظوں سے
صدائیں بھی ہیں بڑی تار تار چپ خاموش
یہی تو ہے جو ستاتا مجھے نہیں تجھ سا
یہ تیرا درد بڑا بردبار چپ خاموش
زباں پھسل کے تری شان تجھ سے چھینے گی
لگام دے تو اسے میرے یار چپ خاموش
رباب کوئی دلاسہ نہ حوصلہ موجود
زبان قفل شدہ دل دیار چپ خاموش
(3)فوزیہ رباب
دل میں تصویر تری آنکھ میں آثار ترے
زخم ہاتھوں میں لیے پھرتے ہیں بیمار ترے
اے شب رنج و الم دیکھ ذرا رحم تو کر
آہ کس کرب میں رہتے ہیں عزادار ترے
زعم ہے تجھ کو اگر اپنے قبیلے پہ تو سن
میرے قدموں میں گرے تھے کبھی سردار ترے
آج بازار میں لائی گئی جب تیری شبیہ
بھاگتے دوڑتے آ پہنچے خریدار ترے
سامنے کیوں تری عصمت پہ اٹھی ہے انگلی
کیوں یہ چرچے ہیں مسلسل پس دیوار ترے
ان کے دکھ درد کا تجھ سے بھی مداوا نہ ہوا
اپنی حالت پہ جو ہنستے رہے فن کار ترے
مجھ سے پھر چھٹتے ہوئے ابر الم نے یہ کہا
آج کی شام پلٹ آئیں گے غم خوار ترے
جانے کیا رنگ رب اب اب انہیں دے گی دنیا
.کس قدر درد سے لبریز ہیں اشعار ترے
COMMENTS